پاکستان میں فالج سے روزانہ 400 افراد کی موت واقع ہو جاتی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں نوجوان خواتین اِس مرض سے بڑی تعداد میں متاثر ہو رہی ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی 33 فیصد آبادی کی عمر پینتالیس سال سے زیادہ ہے۔ جو کہ ہائپرٹینشن یا ذیابیطس کا شکار ہے یا پھر تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلا ہے اور یہی عادت یا علامات سٹروک کے خطرے کو بڑھا دیتی ہیں۔ امریکا اور یورپ
میں پینتالیس سال سے کم عمر کے لوگوں میں فالج کی شرح دس فیصد ہے جبکہ پاکستان میں یہ شرح بیس سے پچیس فیصد ہے۔
No comments:
Post a Comment