Friday, September 27, 2013

نواز شریف زیادہ امید نہ رکھیں،من موہن سنگھ



منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ میاں نواز شریف سے ملاقات کر تو لیں گے مگر اس ملاقات سے بہت زیادہ امید نہیں لگانی چاہیے۔
بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ امریکی صدر اوباما سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔منموہن سنگھ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے صدر اوباما کو بتایا ہے کہ خطے میں موجود مشکلات کی وجہ پاکستان ہے جو خطے میں دہشت گردی کا مرکز ہے۔پاکستانی وزیر اعظم اور بھارتی وزیر اعظم دونوں امریکہ کے شہر نیو یارک میں موجود ہیں جہاں وہ اتوار کو ملاقات کر رہے ہیں۔
"منموہن سنگھ کے اس بیان سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم کے درمیان ہونے والی بات چیت کچھ زیادہ پرجوش اور خوشگوار نہیں ہو گی۔دوسری جانب بھارتی حزبِ اختلاف شروع سے ہی کہہ رہی ہے کہ یہ پاکستان کے ساتھ بات چیت کا درست وقت نہیں ہے۔"
بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے اس ملاقات کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی وزیر اعظم سے ملاقات ضرور ہو گی کیونکہ اگر ملاقات نہ ہوئی تو شکایات کیسے ایک دوسرے تک پہنچائی جائیں گی۔اس سے قبل بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا تھا کہ وہ اپنے پاکستانی ہم منصب سے نیویارک میں ملاقات کے منتظر ہیں۔
میاں نواز شریف اور ان کی جماعت نے بھارت سے تعلقات بہتر بنانے کی خواہش کا کئی مرتبہ اظہار کیا ہے۔تاہم پاکستان اور بھارت کی افواج کے درمیان کشمیر کے متنازع علاقے میں واقع لائن آف کنٹرول کے آر پار فائرنگ کے حالیہ واقعات کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کی ملاقات کے امکانات معدوم ہو گئے تھے۔گزشتہ ماہ کی پانچ تاریخ کے بعد سے اب تک لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے تبادلے میں چھ پاکستانی اور پانچ بھارتی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں.
پاکستان اور بھارت کے درمیان امن مذاکرات کا سلسلہ سنہ 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد معطل ہو گیا تھا۔ان حملوں میں166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

No comments: