بی بی سی نیوز راؤنڈ کے لیے کیے گئے اس خصوصی سروے سے معلوم ہوا ہے کہ سات سے دس سال عمر کی 15 فیصد لڑکیوں کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر جانے اور دوسروں سے اپنی زندگی کا موازنہ کرنے سے تنہائی کا احساس بڑھتا ہے۔ 11 سے 16 سال عمر کی لڑکیوں میں یہ تعداد 33 فیصد تک ہے۔
سات سے دس سال عمر کی بیس فیصد لڑکیوں کا خیال ہے کہ انٹرنیٹ پر جانے جیسے کہ سوشل میڈیا کا استعمال، یوٹیوب اور انسٹاگرام، ان کے احساسِ تنہائی کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے جبکہ گیارہ سے سولہ سال عمر کی لڑکیوں میں یہ شرح ایک تہائی ہے۔برطانیہ میں سرکاری اعداد و شمار کےمطابق
نوجوانوں (10 سے 24 سال عمر کے درمیان) میں دس فیصد لوگ احساسِ تنہائی کا شکار ہیں۔ایک تہائی کا کہنا ہے کہ وہ کبھی کبھی احساسِ تنہائی کا شکار ہوتے ہیں اور ان میں زیادہ تر لڑکیاں ہیں۔
ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نوجوان سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے جذبات کو چھپاتے بھی ہیں۔
اس سال کے آغاز میں چائلڈ لائن نے رپورٹ کیا کہ احساسِ تنہائی سے نمٹنے کے لیے مدد مانگنے والے بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ان کے مطابق بھی اس کی وجہ سوشل میڈیا تھی۔
نوجوانوں میں احساسِ تنہائی کیوں ہوتا ہے؟
نوجوانوں کے( چاہے لڑکا ہو یا لڑکی) احساسِ تنہائی میں مبتلا ہونے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں۔ گرل گائیڈنگ کے سروے کے نتائج کے مطابق صرف انٹرنیٹ ہی ان مسائل کی جڑ نہیں۔ان کا کہنا ہے کہ دیگر کئی وجوہات ہیں جو کہ ایسے جذبات کو فروغ دیتے ہیں۔ جیسے کہ:
بات کرنے کے لیے کسی کا نہ ہونا
سات سے دس سال عمر کی بیس فیصد لڑکیوں کا خیال ہے کہ انٹرنیٹ پر جانے جیسے کہ سوشل میڈیا کا استعمال، یوٹیوب اور انسٹاگرام، ان کے احساسِ تنہائی کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے جبکہ گیارہ سے سولہ سال عمر کی لڑکیوں میں یہ شرح ایک تہائی ہے۔برطانیہ میں سرکاری اعداد و شمار کےمطابق
نوجوانوں (10 سے 24 سال عمر کے درمیان) میں دس فیصد لوگ احساسِ تنہائی کا شکار ہیں۔ایک تہائی کا کہنا ہے کہ وہ کبھی کبھی احساسِ تنہائی کا شکار ہوتے ہیں اور ان میں زیادہ تر لڑکیاں ہیں۔
ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نوجوان سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے جذبات کو چھپاتے بھی ہیں۔
اس سال کے آغاز میں چائلڈ لائن نے رپورٹ کیا کہ احساسِ تنہائی سے نمٹنے کے لیے مدد مانگنے والے بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ان کے مطابق بھی اس کی وجہ سوشل میڈیا تھی۔
نوجوانوں میں احساسِ تنہائی کیوں ہوتا ہے؟
نوجوانوں کے( چاہے لڑکا ہو یا لڑکی) احساسِ تنہائی میں مبتلا ہونے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں۔ گرل گائیڈنگ کے سروے کے نتائج کے مطابق صرف انٹرنیٹ ہی ان مسائل کی جڑ نہیں۔ان کا کہنا ہے کہ دیگر کئی وجوہات ہیں جو کہ ایسے جذبات کو فروغ دیتے ہیں۔ جیسے کہ:
بات کرنے کے لیے کسی کا نہ ہونا
ایسا محسوس ہونا کہ کوئی آپ کو سمجھتا نہیں
دوستیاں کرنے میں مشکل ہونا
دوستیاں کرنے میں مشکل ہونا
نئی چیزیں آزمانے کے مواقع نہ ہونا
گھر کے باہر محفوظ محسوس نہ کرنا
گھر کے باہر محفوظ محسوس نہ کرنا
جس ملک میں آپ رہتے ہیں وہاں ذرائع آمد و رفت نہ ہونا یا کم ہونا
احساس تنہائی کو کم کرنے کے لیے جو چیزیں نمایاں تھیں ان میں اہل خانہ سے بات کرنا، کام میں مشغول رہنا یا پالتو جانوروں سے کھیلنا، فن یا کھیل کی سرگرمیوں میں حصہ لینا، نوجوانوں کے گروپ میں شرکت کرنا، باہر نکلنا اور دوسرے لوگوں کی مدد کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
احساس تنہائی کو کم کرنے کے لیے جو چیزیں نمایاں تھیں ان میں اہل خانہ سے بات کرنا، کام میں مشغول رہنا یا پالتو جانوروں سے کھیلنا، فن یا کھیل کی سرگرمیوں میں حصہ لینا، نوجوانوں کے گروپ میں شرکت کرنا، باہر نکلنا اور دوسرے لوگوں کی مدد کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
No comments:
Post a Comment